Ik VS NS, Imtiaz Vs AQ sb

عید الفطر کے مبارک اور مقدس موقع پر تمام دوستوں اور عزیزوں کو دل کی اتھاہ گہرائیوں سے عید مبارک
اللہ پاک سے استدعا کہ اس کی ذات پاک ملک خدادا پاکستان پر ہمارے گناہوں کی نحوست کو معاف فرمائے اور ہمیں درد دل رکھنے والے راہنما عطا فرمائے۔
ہمارا ملک ایک نایقینی کے دوراہے پر أ کھڑا ہوا ہے ۔رب لم یزل مایوسی کے اندھیروں سے اس ملک کو خلاصی عطا فرمائے۔آمین ثم أمین

Imtiaz sb
اب اس مقدس دن پر تو یہ زانی کی گردان کو معاف رکھو۔۔
یہ ہر آدمی کا اپنے اللہ کے ساتھ معاملہ ہے۔۔اسکی ذات لم یزل سب کے گناہ معاف فرمائے۔آمین
آپ نے خود زندگی میں کوئی گناہ نہیں کیا؟
اپنے گناہوں کی ہم سب کے ساتھ معافی مانگو اور زبان گندی نہ کرو کم از کم اس مقدس دن پر۔۔۔
میری آپ سے دست بدستہ گذارش ہے۔۔۔

Update the Baba Jee:

Miss Sita White nay Kiya Muqadamaa aur Mazy ki BAAT Suno Jeet bhi gaye.

Want Court Order?? :slight_smile:

انقلابِ اسلام سے دفاعِ گوگی تک

یوتھیوں کواس نے پاگل بنایا ہوا ہے۔
اوریوتھیے دوسروں پر اس لیئے بھونکتے ہیں کہ وہ ان کی طرح پاگل کیوں نہیں ہیں۔

مہاتما نے نوجوان یوتھیوں سے فرمایا ہے کہ چاند رات کو پونڈی کرنے کے ساتھ ساتھ جھنڈے لے کر جلوس بھی نکالا جائے۔


اس سے بڑا احمق کوئی دنیا میں ہو سکتا ہے؟؟؟
باقیوں کو دیکھیں اور اس بے وقوف کو دیکھیں؟؟

Eid Mubarak to All

Blessings of the Festives for Your and Your Families

Stay Blessed, Peace …

– I

Thanks very much
اللہ پاک سب کے روزے۔تراویح اور عبادتیں قبول فرمائے ۔۔آمین
عید سعید کے مقدس موقع پر میری طرف سے تمام دوستوں سے معافی کی در خواست اگر کسی کا دل دکھا ہے کہ ہمارا مذہب ہمیں یہ اوصاف سکھاتا ہے ۔۔

چلیں صاحبو۔۔۔
سیاسی غلاظت کو مکمل طور پر چھوڑ کر اس تھریڈ کو اچھی اور مکارم اخلاق چیزوں کے لئے وقف کر دیتے ہیں۔۔۔
پہل میں کرتا ہوں اور اپنی ایک تحریر پوسٹ کرنے کی ہمت کرتا ہوں۔۔۔
یہ تحریر گلف سے مستقل واپسی پر جہاز میں لکھی گئی۔۔
گر قبول افتند زہے عزو شرف۔۔۔

ثبات اک تغیر کو ہے زمانے میں!

الوداع قطر۔الوداع چھبیس سال!
ایک بار پھر ایک نیا سفر زیست!
زندگی بھی کیا پر عجب سفر ہے کہ اسکی منزل نا معلوم۔اسکی ساری جہتیں موہوم۔ اسکا سفر کبھی چہار سو کبھی کو بکو۔کبھی ہو بہو اور کبھی سو بسو۔آج سے چھبیس سال پہلے ہمارا رزق یہاں لایا۔اور آج سے نہ جانے کب تک اٹھایا جا چکا
باری پاک نے ہماری قسمت میں قطر میں جھولیاں بھرنا لکھا اور ایسے بھریں کہ ہمیشہ تنگی داماں کا شکوہ رہا۔خوابوں خواہشوں اور یافت کی رم جھم نے آسمان کی طرح احاطہ کیے رکھا کہ زندگی کا یہ سفر ۔زیست کے یہ ساڑھے چھبیس سالوں نے اپنی کم مائیگی کے دامن کو ہمیشہ شامل سفر رکھا۔ سالوں پہلے اسلام آباد کے چھوٹے سے دفتر میں انٹرویو سے شروع ہونے والا یہ سفر ایسے تمام ہوا کہ ساری قابلیتیں۔سارے زعم ان بیتے سالوں میں ہوا کا رزق ہوئے۔ کبھی بھی اپنی نا قابلیتی کے اقرار و احساس نے ہستی موہوم کا ساتھ نہ چھوڑا۔ کن فیکون والے کی رحمتوں کی برسات نے اتنا نوازا کہ فطری نا امیدی اور مشکلات کے سارے پیرہن پلک جھپکنے میں آسودگی کے سنگھاسن پر جا قربان ہوئے۔
آج زندگی کا ایک باب تمام ہوا۔ آج سے سالوں پہلے قطر میں اترتے وقت دل میں ولولوں کی ایک دنیا تھی جو آباد ہو رہی تھی۔باری پاک کی ایاز نوازی نے وہ کچھ عطا فرما دیا کہ بیتے سالوں میں حصول و یافت کا احساس دل میں ایک کپکپی طاری کر دیتا ہے کہ کونسے ہنر میں یکتائ کونسی دانائ کون سی لیاقت؟
اسکی رزاقی جب جوش مارتی ہے تو مجھ جیسے گنہگاروں کے جام بھی ایسے بھرتے ہیں کہ پھر مزید حصول کی طلب ایک شرمندگی
کا روپ دھار لیتی ہے۔
سالوں قبل ایک جہاز نے قطر میں اتارا تھا اور آج ایک جہاز نے ہماری واپسی کی اڑان بھری ہے۔ اس واپسی میں سب کچھ ہونے کے باوجود اپنے دامن میں گنہگار ہونے کے سوا کچھ بھی نہیں کہ جسے بزعم خود رب لم یزل کے حضور پیش کر سکوں۔ سوچتا ہوں میں کیا ہوں اور اسکی عنایتوں نے کیا بنا دیا ہے؟
والدین کی دعائیں اور اپنے مخلص دوستوں کی دعائوں کا ثمر ہے صاحبو ورنہ۔۔۔۔

" فیض نہ ہم یوسف نہ کوئی یعقوب جو ہم کو یاد کرے
اپنا کیا مصر میں رہے یا کنعاں میں جا آباد ہوئے"

اس فورم پر بہت اچھی تحریر لکھنے والے ممبرز موجود ہیں۔۔۔
میری دعوت ہے کہ اپنی پیاری تحریروں سے ہمیں محظوظ فرمائیں۔۔
آپ یقین کریں ڈیپریشن کے اس دور میں ہمیں اچھی تحریروں کی جتنی ضرورت اب ہے پہلے کبھی نہ تھی۔۔۔


From my side no politics…

ابھی تو پارٹی شروع ہوئی ہے۔

ابھی تو تھوکا چاٹنے کا وقت ہے۔
ابھی تو بھونکا سننے کا وقت ہے۔

ابھی تو جو زہر اُگلا وہ نگلنے کا وقت ہے۔
ابھی تو جو گند اچھالا وہ سر پر ملنے کا وقت ہے

ابھی تو سچ سننے کا وقت ہے۔
ابھی تو اپنے جھوٹ قبولنے کا وقت ہے۔

ابھی تو نقابیں اُترنے کا وقت ہے۔
ابھی تو چہرے پہچاننے کا وقت ہے۔

ابھی تو رات نہیں بھیگی،
کہ
ابھی تو پارٹی شروع ہوئی ہے۔

گوگی بچاؤ مارچ۔

ملّتِ اسلامیہ کا سپاھی اور ریاستِ مدینہ بنانے کا دعویدار سارے کام چھوڑ کر فرح گوگی کو بچانے میں مصروف ہے۔ سوال یہ ہے کہ یہ آخر گوگی کون ہے، اس کا بشریٰ پنکی، عثمان بزدار، عمران ریاض (اینکر) اور عمرن خان نیازی سے کیا تعلق ہے اور کب سے ہے۔

:smiley:

سازش کا بیانیہ

لمحۂِ فکریہ۔ جس کی کھوپڑی میں زرا سا بھی دماغ باقی ہے اس کیلئے سوچنے کا مقام ہے۔ وگرنہ یوتھیا پارٹی تو عقل سے پیدل ہے اور صرف اور صرف پراپیگینڈا پر چلتی ہے۔

اس آڈیو میسیج کے اصل ہونے کو پرکھا نہیں جا سکتا۔ لیکن جو بات اس میں کہی گئی ہے وہ سو فیصد درست ہے۔

.

The ones who were trying to act like revolutionists (vote ko izzat do wale patwaris), are fallen so low that starts appreciating and defending the convicted.
BTW, unfotunately they dont have any options also, needs to save thier faces somewhere, so better to hide behind dirt and mud.
they never asked thier leader or themselves in the mirrors, are you really clean and all this cases are of corruption are not real, but the only weapon they have to save thier dirty faces is put some mud on other also, they will never say “NO MY LEADER IS THE MOST HONEST AND TRUSTABLE PERSON” thier defence will be to find something against mine to make me silent.

Kuch common sense se kam lo , which is not very common specially in Patwaris, your leader is directly convicted, pehle us ka to hisab kar lo, gogi gagi ko bhi dekh lena phir. Pehle 35 saal ka result dekh lo (Pakistan me dodh aur shehed ki nehrain bhe rahi thin) , phir 3.5 years ka conclusion nikalna.

گوگی کے پیچھے کیا ہے، گوگی کے۔

.
Follow the “Gogi trail” and you’ll catch the culprits.
While the kitchen of ‘sadiq and ameen’ was run by ATMs, niazi was busy filling his coffers with Gogi and Pinky nexus. Some wild guess place the loot and plunder estimate to nearly1000 billion rupees. It could be grossly off, but need to be checked.

That’s why we need Gogi here. But the “Rangeelay Shah” is defending Gogi in every interview. Keh bechari ka waisay hi naam liya jata hay, jub ke us nay tuo real estate kay business say billions banaye hein.

But the time has come to ask,…

NIAZI… TALASHI DO.!